ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / مالیگاؤں ۲۰۰۸ بم دھماکہ معاملہ بھگواء ملزمین کو ہائی کورٹ سے کوئی راحت نہیں ملی، عدالت کا اسٹے دینے سے انکار

مالیگاؤں ۲۰۰۸ بم دھماکہ معاملہ بھگواء ملزمین کو ہائی کورٹ سے کوئی راحت نہیں ملی، عدالت کا اسٹے دینے سے انکار

Fri, 26 Oct 2018 16:51:57  SO Admin   S.O. News Service

ممبئی ۲۶؍ اکتوبر(ایس او نیوز)مالیگاؤں ۲۰۰۸ ء بم دھماکہ معاملے کے کلیدی ملزم کرنل شریکانت پروہیت کی خصوصی مکوکا عدالت کے چارج فریم کیئے جانے والے فیصلہ پر اسٹے حاصل کرنی کی عرضداشت پر آج ممبئی ہائی کورٹ نے اسٹے نہیں دیا اور ملزم کو کہا کہ عدالت پیر کے دن اس کی پٹیشن پر سماعت کریگی، اسی درمیان متاثرین کی نمائندگی کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کے وکلاء کو عدالت نے ہدایت دی کہ وہ پیر کے دن متاثرین کی جانب سے عدالت میں حلف نامہ داخل کریں ۔
آج جیسے ہی سوا گیارہ بجے ممبئی ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس ایس ایس شندے اور جسٹس گڈگری نے عدالتی کارروائی شروع کی ملزم کرنل شریکانت پروہیت کے وکیل شیودے نے نچلی عدالت کے فیصلہ پر اسٹے دیئے جانے کی گذارش کی جس کی عدالت میں موجود متاثرین کے وکلاء ایڈوکیٹ شاہد ندیم اور ایڈوکیٹ ساجد قریشی نے مخالفت کی جس کے بعد عدالت نے ملزم کی عرضداشت پر اسٹے دینے کی بجائے اسے یقین دہانی کرائی کہ پیر کے دن اس کی عرضدا شت پر سماعت کی جا ئے گی اور عدالت کو ضرورت محسو س ہوگی تواسٹے دیا جائے گا ۔
اسی درمیان خصوصی این آئی اے عدالت نے ملزم سادھوی پرگیا سنگھ ود یگر ملزمین کی عدم موجودگی کی وجہ سے چارج فریم نہیں کرسکی لیکن عدالت نے ملزمین کے وکلاء حکم دیا کہ وہ منگل کے روز تمام ملزمین کی حاضری کو یقینی بنائیں تاکہ عدالت چارج فریم کرسکے اور اگر ملزمین اس دن عدالت میں حاضر نہیں ہوئے تو عدالت کارروائی کریگی ۔آج کی عدالتی کارروائی کے اختتام کے بعد متاثرین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے کہا کہ ہائی کورٹ کی ہدایت کے مطابق پیر کے روز عدالت میں متاثرین کی جانب سے حلف نامہ داخل کریں گے نیز جمعیۃ کے وکلاء کی کوشش ہوگی کہ بھگواء ملزمین کی عرضداشت کو سماعت کے لیئے قبول نہیں ہونے دیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج ایک منصوبہ بند سازش کے تحت سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر عدالت میں پیش نہیں ہوسکی کیونکہ ملزمین چاہتے ہیں کہ ان کے خلاف چارج فریم نہ ہوسکے (قانون کے مطابق چارج فریم ہونے کے لیئے تمام ملزمین کا عدالت میں موجود رہنا ضروری ہوتا ہے)ملزم کے وکیل کا عدالت میں یہ جواز پیش کرنا کہ ملزمہ بیمار ہے جھوٹ پر مبنی ہے کیونکہ پچھلے دونوں ہی سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر نے آپ کی عدالت نامی ٹی وی پروگرام میں انٹرویو دیا تھا اور انٹرویو کے وقت وہ بیمار نظر نہیں آرہی تھی۔واضح رہے کہ گذشتہ دنوں خصوصی این آئی اے عدالت کے جج پڈالکر نے اپنے ۱۲۷؍ صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا تھا کہ ملزمین کے خلاف یواے پی اے قانون کا اطلاق جائز ہے جس کے بعد سے ملزمین فیصلہ پر اسٹے حاصل کرنے کے لیئے پر تول رہے ہیں جہاں انہیں ابتک مایوسی ہاتھ لگی ہے۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر


Share: